Loading...
tr usd
USD
-0.08%
Amerikan Doları
35,17 TRY
tr euro
EURO
-0.07%
Euro
36,72 TRY
tr gbp
GBP
-0.2%
İngiliz Sterlini
44,21 TRY
gau
GR. ALTIN
-0.07%
Gram Altın
2.966,32 TRY
featured
service
Share

Share This Post

or copy the link

آئن سٹائن کی زندگی کی ’سب سے بڑی غلطی‘: ایک خط جس نے ایٹم بم کی ہلاکت خیز ایجاد کی بنیاد رکھی

آئن سٹائن کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی کے حوالے سے 1939 میں لکھا گیا خط بہت اہم ہے، جس نے ایٹمی تحقیق کے ایک نئے دور کی شروعات کی۔ آئیے اس کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے نظر ڈالتے ہیں۔

پس منظر

20ویں صدی کے اوائل میں، سائنسدانوں نے ایٹم کی ساخت اور اس کے اندر موجود توانائی کی طاقت کو سمجھنا شروع کیا۔ خاص طور پر 1938 میں، جرمن سائنسدانوں اوٹو ہان اور فریڈریش اسٹراسمان نے یہ دریافت کیا کہ یورینیم کے ایٹم کو توڑ کر بڑی مقدار میں توانائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ یہ دریافت ایٹمی فیشن (nuclear fission) کہلاتی ہے۔

آئن سٹائن کا خط

خط کا مقصد:

آئن سٹائن کا خط بنیادی طور پر روزویلٹ کو اس خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے تھا کہ نازی جرمنی اس طاقتور ہتھیار کی تیاری میں مصروف ہو سکتا ہے۔ اس خط میں آئن سٹائن نے درج ذیل نکات پیش کیے:

  1. ایٹم بم کی ممکنہ طاقت:
    • آئن سٹائن نے وضاحت کی کہ اگر ایٹمی تقسیم کی بنیاد پر بم تیار کیا گیا تو اس کی طاقت معمولی دھماکوں سے کئی گنا زیادہ ہوگی۔
  2. جرمنی کی تحقیق:
    • آئن سٹائن نے بتایا کہ نازیوں کے پاس اس ٹیکنالوجی کی تحقیق کی کافی سہولیات موجود ہیں اور وہ اس میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
  3. امریکہ کی تیاری:
    • خط میں یہ تجویز کیا گیا کہ امریکہ کو فوری طور پر اس تحقیق میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ نازیوں کی ممکنہ کامیابی کو روکا جا سکے۔

خط کا اثر:

یہ خط روزویلٹ کے لیے ایک اہم پیغام ثابت ہوا، اور اس نے فوری طور پر ایٹمی تحقیق کے لیے ایک کمیٹی قائم کی۔ اس کے نتیجے میں منہاتن پروجیکٹ شروع ہوا، جس کا مقصد ایٹم بم تیار کرنا تھا۔

منہاتن پروجیکٹ

یہ منصوبہ دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکہ کی طرف سے ایٹم بم کی تیاری کے لیے تھا۔ اس میں مختلف سائنسدانوں اور انجینئرز کی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی، جن میں رابرٹ اوپن ہائمر اور ریچل کارسن جیسے نامور سائنسدان شامل تھے۔

ایٹم بم کا استعمال

1945 میں، جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرائے، تو اس کے نتیجے میں بھاری انسانی اور معاشرتی نقصان ہوا۔ آئن سٹائن نے اس واقعے کے بعد کہا کہ ان کا خط اور ایٹم بم کی تخلیق ان کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی ہے۔

آئن سٹائن کا بعد کا موقف

آئن سٹائن نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف آواز اٹھائی۔ انہوں نے عالمی امن اور انسانی جانوں کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سائنسدانوں کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا چاہیے اور انسانیت کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے۔

نتیجہ

آئن سٹائن کا خط نہ صرف ایک سائنسی دریافت کا آغاز تھا، بلکہ اس نے عالمی سطح پر ایٹمی ہتھیاروں کے خطرات اور اخلاقی ذمہ داریوں کے بارے میں بھی ایک اہم بحث کو جنم دیا۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ سائنسی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کی اخلاقی اور سماجی ذمہ داریاں بھی ہونی چاہئیں۔

You can subscribe to our newsletter completely free of chargeCommunity Verified icon
Don't miss the opportunity and start your free e-mail subscription now to be informed about the latest news.

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Login

Global Eye Log in or create an account now to benefit from its privileges, and its completely free.!

Bizi Takip Edin